اسلام میں عبادت

عبادت کا لغوی معنی ہے “اطاعت کرنا، سر تسلیم خم کرنا، بندگی کرنا، عاجزی دکھانا، معبود بنانا”۔ دینی اصطلاح میں عبادت کو “عمل اور نیت کے ساتھ ایسا عمل جس میں ثواب ہو اور جو اللہ کی عظمت اور قربت کا اظہار کرے” کہا گیا ہے۔ اللہ کی عبادت؛ اطاعت اور عزت و تکریم کا اعلیٰ ترین درجہ ہے۔ قرآن میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ انسانوں کو عبادت کے لیے پیدا کیا گیا (الذاریات، 51:56)، اور تمام انبیاء نے لوگوں کو اللہ کی عبادت کی طرف بلایا (البقرہ، 2:83)۔

قرآن میں عبادت کا مفہوم مختلف طریقوں سے استعمال ہوا ہے؛ جیسے توحید (النساء، 4:36)، اطاعت (البقرہ، 2:172)، دعا (المومن، 40:60)، سر تسلیم خم کرنا (الفاتحہ، 1:5)، ایمان اور نیک عمل (النساء، 4:172-173)، اللہ کا ذکر اور سجدہ (الاعراف، 7:206)، اللہ کو جاننا اور پہچاننا (الذاریات، 51:56)۔ ان معانی کے اعتبار سے عبادت کا مفہوم وسیع ہے اور اس میں اسلامی احکام کی پیروی اور اللہ کی حدود کا احترام شامل ہے۔

کسی عمل کو عبادت بننے کے لیے ایمان، نیت اور اخلاص ضروری ہیں۔ عبادت اللہ کی رضا کے لیے کی جانی چاہیے اور اسلامی اصولوں کے مطابق ہونی چاہیے۔

عبادتیں عمل کے اعتبار سے چار اقسام میں تقسیم کی جا سکتی ہیں:

  1. قلبی عبادتیں: ایمان، اخلاص، نیت، تفکر، معرفت، صبر، تقویٰ وغیرہ۔
  2. جسمانی عبادتیں: نماز، روزہ، زبان سے ذکر اور دعا، والدین کے ساتھ حسن سلوک، لوگوں کے ساتھ اچھا برتاؤ، اور رشتہ داری کی دیکھ بھال۔
  3. مالی عبادتیں: زکٰوۃ، صدقہ، قریبی لوگوں اور غریبوں کی مدد، اللہ کے راستے میں مال خرچ کرنا۔
  4. مشترکہ عبادتیں: حج کرنا، جہاد کرنا وغیرہ، جو مال اور جسم دونوں کے ذریعے کی جاتی ہیں۔

ماخذ: Diyanet

Related posts

اسلام میں فرشتوں پر ایمان

اسلام میں آخرت کا عقیدہ

اسلام میں کتابوں پر ایمان اور قرآن مجید